منگل, اپریل 09, 2019

بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا



بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا​ اور جب بدنام ہو کے نام ہوگا تو کیا کام نہ ہوگا  ۔ 15 مارچ 2019 کو کرائسٹ چرچ کی النور مسجد حملے میں تقریباً 50  افراد شہید اور اتنے ہی افراد زخمی ہوئے۔ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جس طرح سے مسجد پر ایک دہشت گرد نے حملہ کر کے نفرتوں کا ایک سلسلہ شروع کرنا چاہا جو بری طرح سے ناکام ہوگیا۔ یہ حملہ نہ صرف نیوزی لینڈ کے معاشرے میں بدامنی پھیلانے کی کوشش تھی بلکے اپنے نفرت انگیز نظریات کی تقویت اور پرچار کی بھی ایک کوشش کی تھی۔ اس حملے نے نہ صرف نیوزی لینڈ کے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکے مغربی ممالک میں اسلامو فوبیہ کے حوالے سے بھی بہت سے سوالات اٹھائے ہیں۔ اس حملے کے لیے جس طرح سے سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے نفرت پر مبنی مواد نشر کیا تو اس سے یہی بات عیاں ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کو مارنے سے زیادہ اپنے نفرتوں سے بھرپور نظریات کی پرچار کرنے میں دلچسپی رکھتا تھا۔ اس کرہ ارض پر نظریات کی یہ جنگ ازل سے جاری ہے، جس میں کبھی شر اور کبھی خیر غالب رہتا ہے۔  وہ بے نام دہشت گرد جو کہ نام اور نفرت انگیز نظریات کی تشہیر کرنا چاہتا تھا بے نام ہی رہ گیا ہے. کسی بھی دہشتگرد یا دہشتگرد گروہ کے لیے اس کے نظریات کی پرچار اور اس کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی پرچار معاشرے میں خوف و ہراس کا سبب بنتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اکثر وبیشتر دہشت گرد بعض اوقات چھوٹے چھوٹےواقعات سے بھی لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا کر اپنی دہشت کی دھاک لوگوں کے دلوں میں بٹھاتے ہیں۔ اسی وجہ سے اسلام میں بھی کسی بھی برائی کی تشہیر سے منع کیا گیا ہےجس سے اس برائی یا اس کے کرنے والے کو تقویت ملے۔ اگر بنی نوع انسان کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ دنیا کے بنانے اور بگاڑنے میں انسانی نظریات بہت اہمیت کا حامل ہیں۔ انفرادی اور اجتماعی طور پر نظریات سے اختلاف اور اسے برداشت کرنے کا حوصلہ کسی بھی معاشرے کا حسنِ ہوتا ہے لیکن محظ احتلاف کی بنیاد پر کسی کے خلاف تشدد اور طاقت کا استعمال انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا یہ بیان سن کر بہت خوشی ہوئی کہ جس میں انھوں نے کہا کہ" وہ دہشت گرد ہے۔ وہ مجرم ہے۔ وہ انتہا پسند ہے۔ لیکن میں جب بھی اس بارے میں بات کروں گی وہ بے نام رہے گا۔" اور وہی ہوا کہ لوگ نہ تو اس شخص کو اور نہ ہی اس کے نظریات کا ذکر کر رہے ہیں۔
ہم طالبِ شہرت ہیں، ہمیں ننگ سے کیا کام​
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا۔


1 تبصرہ:

DA NAN SAWAL-40

  پروگرام : دا نن سوال / آج کا سوال ( نشر مکرر) موضوع : یوم پاکستان (پشتو زبان میں ) مہمان: پرنسپل / لیث محمد - ( محکمہ ابتدائی و ثانوی ...