کئی روز سے مسلسل برشیں ہو رہی تھیں۔ بدھ کے دن احمد نے انٹرنیٹ پر موسم کا حال معلوم کیا تو یہ دیکھ کر خوش ہوا کہ جمعہ کے دن دھوپ نکل آئے گی۔
اگلے دن جمرات کو احمد کے والد نے کہا کہ جمعہ کے دن خیرات کرتے ہیں اور چونکہ باردشیں ہیں اس لئے تامبو کا انتظام کرنا ہوگا۔
جمعہ کا دن آیا تو بادل چھٹ گئے اور دوھوپ نکل آئی۔ احمد کے والد بڑے خوش ہوئے اور ہر کسی سے کہنے لگے کہ ﷲ کے کمال دیکھو، جب میں نے خیرات کا فیصلہ کیا تو ﷲ تعالیٰ نے موسم صاف کرکے ہماری مدد کی۔ واقعی ﷲ تعالیٰ مسلمانوں کا بہت بڑا مدد گار ہے۔ پھر احمد کے والد نے علامہ اقبال یہ یہ شعر پڑھنے لگا
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
احمد نے پہلے سوچا کہ والد اس انٹرنیٹ والی پیشن گوئی کے متعلق بتائے لیکن والد کے جوش و خروش کو دیکھ کر خاموش رہا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں